سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85) صلوٰۃ اللیل اور قیام اللیل اور صلوٰۃ التہجد اور قیام رمضان اور صلوٰۃ التراویح اور قیام لیلۃ القدر

  • 4088
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1521

سوال

(85) صلوٰۃ اللیل اور قیام اللیل اور صلوٰۃ التہجد اور قیام رمضان اور صلوٰۃ التراویح اور قیام لیلۃ القدر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

صلوٰۃ اللیل اور قیام اللیل اور صلوٰۃ التہجد اور قیام رمضان اور صلوٰۃ التراویح اور قیام لیلۃ القدر میں کیا کیا فرق ہے، ار ان کا وقت کب سے کب تک ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صلوٰۃ اللیل اور قیام لیلۃ القدر اور صلوٰۃ التہجد ان تینوں میں شرعاً کچھ فرق نہیں ہے، یہ تینوں ایک ہی نماز کے نام ہیں۔ کس کا وقت عشاء کے بعد سے طلوع فجر تک ہے(جواب نمبر ۴، ۵ ملاحظہ ہو) اور قیام رمضان بھی صلوٰۃ اللیل ہی ہے، فرق اس قدر ہے کہ قیام رمضان صرف وہی صلوۃ اللیل ہے جو ماہ مبارک کی راتوں میں عشا کے بعد پڑھی جائے اور صلوۃ اللیل میں رمضان کی راتوں کی قید نہیں ہے، رمضان کی راتوں میں پڑھی جائے، خواہ غیر رمضان کی راتوں میں دونوں صلوٰۃ اللیل ہے، پس صلوٰہ اللیل قیام رمضان سے اعم ہے، اور قیام رمضان اُس سے اخص قیام رمضان کا بھی وہی وقت ہے، جو صلوۃ اللیل کا وقت ہے، یعنی عشاء کے بعد سے طلوع فجر تک (جواب نمبر ۲، ۵ ملاحظہ ہو) اور صلوٰۃ التراویح بھی صلوٰۃ اللیل ہی ہے، فرق اس قدر ہے کہ صلوٰۃ التراویح صرف وہی صلوٰۃ اللیل ہے، جو ماہ مبارک رمضان کی راتوں میں عشاء کے بعد جماعت جماعت پڑھی جائے اور صلوٰۃ اللیل ہے، جو ماہ مبارک رمضان کی راتوں میں عشاء کے بعد بجماعت پڑھی جائے اور صلوٰۃ اللیل میں نہ رمضان کی راتوں کی قدی ہے، نہ جماعت کی قید، رمضان کی راتوں میں پڑھی جائے، خواہ دوسری باتوں میں اور بجماعت پڑھی جائے، خواہ اکیلے اکیلے، سب صلوٰۃ اللیل ہے، پس جس طرح صلوٰۃ اللیل قیام رمضان سے اعم ہے، اور قیام رمضان اس سے اخص اسی طرح صلوٰۃ اللیل صلوٰۃ التراویح سے اعم ہے، اور صلوٰۃ التراویح اس سے اخص اور ان دونوں یعنی صلوٰۃ التراویح اور صلوٰۃ اللیل کا بھی ایک ہی وقت ہے، یعنی عشاء کے بعد سے طلوع فجر تک (جواب نمبر۲، ۵ ملاحظہ ہو) اور جس طرح صلوٰۃ التراویح صلوٰۃ اللیل ہے، اسی طرح صلوٰۃ التراویح قیام رمضان بھی ہے، فرق اس قدر ہے کہ صلوٰۃ التراویح میں جماعت کی بھی قید ہے، اور قیام رمضان میں یہ قید نہیں ہے، پس قیام رمضان بھی میں یہ قید نہیں ہے، پس قیام رمضان بھی صلوٰۃ التراویح سے اعم ہے، اور صلوٰۃ التراویح اُس سے اخص اور ان دونوں کا وقت بھی وہی ایک ہے، یعنی عشاء کے بعد سے طلوع فجر تک (جواب نمبر ۲، ۳ ملاحظہ ہو) اور قیام لیلۃ القدر بھی صلوٰۃ اللیل ہی ہے، فرق اس قدر ہے کہ قیام لیلۃ القدر صرف وہی ہے، صلوٰۃ اللیل ہے، جو بالخصوص شب قدر میں پڑھی جائے، اور صلوٰۃ اللیل میں شب قدر کی قید نہیں ہے، پس صلوٰۃ اللیل قیام لیلۃ القدر سے بھی اعم ہے، اور قیام لیلۃ القدر اس سے اخص اور ان دونوں کا بھی وقت ایک ہے(جواب نمبر ۵، ۴ ملاحظہ ہو۔)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 250

محدث فتویٰ

تبصرے