سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) اگر رویت ہلال کا اعلان ریڈیو سے سنا جائے..الخ

  • 4075
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 961

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(۱):… اگر رویت ہلال کا اعلان ریڈیو سے سنا جائے اور چاند ریڈیو پر سنائی دینے والے مقام پر کسی نے نہ دیکھا ہو تو اس ریڈیو کی خبر پر رؤیت ہلال مان لینا چاہیے یا نہیں؟

(۲):… اگر ایک جگہ چاند نظر نہ آیا تو وہاںکتنی دور تک شہادت قابل قبول ہو گی؟

(۳):… اگر ایک جگہ چاند نظر نہ آیا تو وہاں کے لوگوں کی شہادت حاصل کرنے کے لیے کتنی دور تک جانا چاہیے؟

(۴):… تار اور ٹیلی فون کی اطلاع مانی جائے یا نہیں۔ اگر مانی جائے تو کتنی دور تک مانی جائے؟

(۵):… اگر چاند پشاور، لاہور،کراچی، ڈھاکہ، حیدرآباد (سندھ) میں نظر آ جائے تو سکھر والوں کے لے ہوں کی شہادت قابل قبول ہو گی یا نہیں واضح رہے کہ حیدر آباد سکھر سے قریباً ۱۷ میل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رؤیت ہلال کمیٹی اگر معتبر علماء پر مشتمل ہو جن کی بات پر وثوق کیا جا سکتا ہو، اور ریڈیو میں ان کی بات اثر انداز ہو سکتی ہے تو اس صورت میں ریڈیون کی خبر کا اعتبار کر کے روزے رکھنے چاہیے۔ امسال اگرچہ پہلی رمضان میں مغربی پاکستان میں صرف کراچی پر ریڈیو نے اعتماد کیا ہے، مگر بعد میں پتہ چلا ہے کہ فرداً فرداً بہت جگہ چاند دیکھا گیا ہے۔ لہٰذا جمعہ کا پہلا روزہ ہے۔

(۲،۳):… اگر رؤیت کے مقام اور دوسری جگہ۔ جہاں چاند نظر نہیں کا مطلع ایک ہو تو چاند کو تسلیم کر لینا چاہیے۔ کیونکہ ایک مطلع ہونے کی صورت میں وہاں چاند نظر نہیں آیا۔ بھی چاند موجود تھا۔ مگر کسی وجہ سے نظر نہیں آیا۔

(۴):… اگر خبر دینے والا قابل وثوق ہو۔ اور یقین ہو کہ خبر اسی نے دی ہے تو اطلاع مان لینی چاہیے۔ اگر مطلع کریں۔ ورنہ نہیں۔

(۵):… اگر چاند لاہور۔ پشاور۔ کراچی میں دیکھا جائے تو حیدرآباد سندھ کے لیے ان کی شہادت قابل قبول ہو گی۔ کیونکہ مطلع ایک ہی ہے۔ (محمد گوندلوی گوجرانوالہ) (اخبار الاعتصام ج ۲۰ ش ۲۴، ۲۰ شوال ۱۳۸۸ھ)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 188

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ