السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی رمضان شریف کو بھی گالی نکالتا ہے۔ اور روزہ رکھنے والوں کو بھی اور وج آدمی اس کو کہے کہ بھائی تم بھی روزہ رکھو تو وہ بے تحاشا شرع شریف کے بارے میں بکواس کرتا ہے، ایسے آدمی کی نسبت کیا کیا جائے نماز کا تو وہ سرے سے منکر ہی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سوال کے الفاظ اگر صحیح ہوں تو شخص مذکور بد دین بلکہ کافر ہے، ایسے کلمات منہ سے نکالنے بالکل جائز نہیں۔ (۳ تا ۱۰ شوال ۱۳۳۹ھ) (فتاوی ثنائیہ جلد ص ۴۳۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب