السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے روزہ رکھا ہوا ہے، صرف دن غروب ہونے میں دس منٹ باقی ہیں یا اس سے بھی کم وقت ہے، اور اس کو حیض آ جاتا ہے، کیا وہ اس وقت اپنا روزہ افطار کرے یا دس منٹ یا کم و پیش انتظار کر کے بعد کھولے اور یہ روزہ اس عورت کا شمار ہو گا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کا روزہ ٹوٹ چکا ہے، باقی کھانے پینے میں اس کو اختیار ہے جس طرح چاہے کر لے۔ جب روزہ ٹوٹ چکا ہے تو قضا ضروری ہے، یہاں منٹوں کا کوئی حساب نہیں۔ حیض روزے کی ضد ہے، دونوں جمع نہیں ہو سکتے۔ (فتاویٰ اہل حدیث جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۵۶۳) (عبد اللہ امر تسری روپڑی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب