السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے محض اس نیت سے سیونگ بنک میں روپیہ رکھا ہوا ہے، کہ مناسب موقع ملنے پر اپنے لیے رہائشی مکان تعمیر کرے، سود حاصل کرنے کی نیت ہر گز نہیں تو (ا) کیا ایسے روپے پر زکوٰۃ واجب ہے(ب) سیونگ بنک کا سود لینا جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں سیونگ بنک کا سود لینے کا فتویٰ جماعت اہل حدیث میں سے مولوی عبد الواحد صاحب غزنوی نے دیا ہوا ہے جب تک روپیہ مکان پر نہ لگے زکوٰۃ واجب ہو گی، مکان رہائشی پر لگنے سے معاف ہو گی۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۸۰) (۱۵ جمادی الاول ۴۶ھج)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب