سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) انبیاء ،اولیاء سے بعد وفات فیوضاتِ روحانی

  • 3953
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1192

سوال

(171) انبیاء ،اولیاء سے بعد وفات فیوضاتِ روحانی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خدا ہر جگہ حاضر ناظر ہے اور

﴿وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ﴾

انبیاء اولیاء سے بعد وفات فیوضات روحانی حاصل ہوتے ہیں یا نہیں؟ بہت مرتبہ خوابات کے ذریعہ اہل اللہ نے فیوض روحانی پہنچائے ہیں او ر کیا اس کا انکار ایک تواتر کا انکار ہے اور کیا اس کا امکان شرعاً ہو سکتا ہے ؟ اموات کے لیے سماع وادراک احادیث سے ثابت ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فیض روحانی جس کے اہل بدعت قائل ہیں کہ ان سے استمداد وغیرہ کی جائے یہ غلط ہے ہاں خوابات میں ملاقات سے انکار نہیں ۔خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوتی ہے ،مسائل بھی دریافت کر لئے جاتے ہیں اسی طرح دوسرے بزرگ بھی ملتے ہیں مگر یہ شئے اختیاری نہیں ، جب خدا چاہتا ہے ایسا ہو جاتا ہے جیسے عام طور پر خوابوں کی حالت ہے۔ اور بعض دفعہ شیطانی دھوکے بھی ہوتے ہیں اس لیے یہ کوئی پوری اعتماد والی شئینہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں اگر چہ شیطان نہیں بن سکتا مگر پورا حلیہ کس کو محفوظ ہوتا ہے کہ وہ تمیز کر سکے اور اگر شاذ ونادر کسی کو محفوظ ہو اور اس کو پوری تسلی ہو جائے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں تو پھر اعتماد ہو سکتا ہے مگر خدا جن کو یہ درجہ دیتا ہے وہ عموماً اپنی حالت کو چھپاتے ہیں اس لیے عام دعویٰ کرنے والوں کے دھوکہ میں نہ آنا چاہئے۔ ( عبداللہ امرتسری روپڑ۱۶ صفر ۱۳۵۹ھ مطابق ۲۵ مارچ ۱۹۴۰ء فتاویٰ روپڑی: جلد اول، صفحہ ۱۵۵)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 384

محدث فتویٰ

تبصرے