السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خدا ہر جگہ حاضر ناظر ہے اور
﴿وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ﴾
بھی ہے تو وحی کہاں سے اترتی تھی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خدا علم قدرت کے ساتھ ہر جگہ ہے بذاتہ عرش پر ہے اور آیت کریمہ :
﴿وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ﴾
میں علم مراد ہے یا فرشتے جیسے کہتے ہیں فلاں بادشاہ فلاں بادشاہ سے لڑ رہا ہے حالانکہ لڑنے والی فوج ہوتی ہے۔ آگے فرشتوں کا بھی ذکر ہے۔
جو اعمال لکھتے ہیں چنانچہ ارشاد ہے:
﴿اِذْ یَتَلَقَّی الْمُتَلَقِّیَانِ عَنِ الْیَمِیْنِ وَعَنْ الشِّمَالِ قَعِیْدٌ﴾
’’یعنی ہم اس وقت شاہ رگ سے زیادہ قریب ہوتے ہیں جب دو لینے والے بیٹھے ہوتے ہیں۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب