السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن کریم میں ہے:
﴿یُسَبِّحُ للہ مَا فِی السَّمَوٰتِ وَمَا فِی الاَرْضِ﴾
’’ہر چیز زمین آسمان کی اللہ کی تسبیح بیان کرتی ہے۔‘‘
تو کافر کون ہوا؟ کیونکہ وہ بھی زمین کی چیز ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿انبتکم من الارض نباتاً﴾
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تسبیح دو طرح ہے ایک زبان قال سے ایک حال سے ثانی الذکر تو سب کرتے ہیں۔ اول الذکر بعض کرتے ہیں بعض نہیں کرتے چنانچہ قرآن مجید میں ہے:
﴿اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یَسْجُدُلَه مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ وَ النُّجُوْمُ وَ الْجِبَالُ وَ الشَّجَرُ وَالدَّ وَآبُّ وَ کَثِیْرٌ مِّنَ النَّاسِ وَ کَثِیْرٌ حَقَّ عَلَیْهِ الْعَذَابُ﴾( ۱۷؍۹)
ترجمہ:’’آسمان وزمین والے سورج ،چاند، ستارے ،درخت اور بہت لوگ یہ سب اللہ کو سجدہ کرتے ہیں اور بہت لوگ پر( سجدہ نہ کرنے کی وجہ سے) عذاب الٰہی ثابت ہو گیا ہے۔‘‘
( عبداللہ امرتسری روپڑی ۲۲ شعبان ۱۳۵۷ھ فتاویٰ روپڑی ،جلد اول، صفحہ ۱۷۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب