السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہر چیز کی خواہش کرنے والا نفس ہے اور نفس ہی کو موت ہے تو بہشت و دوزخ کس کے لیے ہیں؟(کل نفس ذائقۃ الموت) فتاویٰ اہلحدیث روپڑی جلد اول ، صفحہ ۱۷۶)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
موت کے چکھنے سے مراد یہ ہے کہ بدن سے جان قبض کی جاتی ہے ،چنانچہ قرآن مجید میں ہے:
﴿اللّٰہُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِہَا﴾
’’خدا موت کے وقت جانوں کو قبض کرتا ہے۔‘‘
نیز جب بہشت دوزخ میں داخٌ ہونے کا وقت ہو گا روحیں بدنوں میں لوٹائی جائیں گی، قرآن مجید میں ہے:
﴿وَاِِذَا النُّفُوسُ زُوِّجَتْ﴾
’’جب جانیں ( بدنوں سے) ملائی جائیں۔‘‘
نیز خدا خالق ہے ، وہ نیست سے ہست کر سکتا ہے تو پھر بہشت دوزخ کس کے لیے۔۔۔ کہنے کا کیا مطلب ؟(فتاویٰ روپڑی: جلد اول)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب