السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خداوند عالم قرآن شریف میں جگہ جگہ اپنی ذات یا دن رات وغیرہ کی قسم کھاتا ہے مگر اپنی مخلوق کو اپنے اور اپنی صفات کے سوا اوروں کی قسم کھانے سے منع کا ارشاد فرماتا ہے اس کی کیا وجہ ہے؟( محمد عبداللہ چک نمبر ۴۵۱ گ ب تحصیل سمندری ضلع لائل پور)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم غیر اللہ کی قسم کھائیں تو غیر اللہ کی تعظیم کا شبہ ہوتا ہے کیونکہ عبادت کی قسم سے ہے اس لیے ہمارے لیے منع ہے اور خدا کی قسم کھانے سے اس تعظیم کا شبہ نہیں ہوتا، کیونکہ خدا ہر شے کا خالق ہے اور ہر شے اس کی محتاج ہے اور محتاج غیر محتاج کی تعظیم کیا کرتا ہے نہ کہ غیر محتاج محتاج کی پس خدا پر شبہ نہیں آسکتا مثلاً ایک آدمی دوسرے آدمی کے پیر چوم لے تو اس پر تعظیم کا شبہ ہو سکتا ہے ،اگر ماں بچہ کے پیر چوم لے تو یہ تعظیم نہیں سمجھی جا سکتی، ٹھیک اسی طرح خدا اور مخلوق کو سمجھ لینا چاہئے تفصیل کے لیے اقسام القرآن حافظ ابن قیم رحمہ اللہ ملاحظہ ہو۔(فتاویٰ اہلحدیث روپڑی جلد اول، ص ۱۵۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب