السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن شریف میں آتا ہے کہ تارے شیطانوں کے لیے راجم ہیں ،چواڑے مارے جاتے ہیں اور حدیث میں آتا ہے کہ رمضان میں سب شیطان قید کئے جاتے ہیں مگر تارے اس طرح بدستور ٹوٹتے رہتے ہیں، ان کے ٹوٹنے کی وجہ بیان کی جائے ؟(اللہ دین چک نمبر ۱۷ ڈاک خانہ خاص ضلع منٹگمری)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث میں ہے سرکش شیطان جکڑے جاتے ہیں ،سارے نہیں ملاحظہ ہو مشکوٰۃ کتاب الصوم پس اب کوئی اعتراض نہیں۔ (عبداللہ امرتسری مقیم روپڑضلع انبالہ ۱۷ محرم الحرام ۱۳۵۵ھ مطابق ۱۰ اپریل ۱۹۳۶ء فتاویٰ روپڑی: جلد اول، صفحہ ۱۲۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب