السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کسی بزرگ کی قبر پر جا کر یہ التجا کرتا ہے کہ یا حضرت آپ رب کریم سے دعا فرما دیں کہ رب العالمین مجھ کو اولاد عطا فرمائے گا یہ امر جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی قبر پر جا کر یہ التجا کرنا جائز نہیں اس واسطے کہ یہ کسی دلیل شرعی سے ثابت نہیں ۔ علاوہ برین یہ التجا اس بنا پر ہے کہ زندوں کی التجا مردے سنتے ہیں اور قبر میں ان کی التجا پر دعا کرتے ہیں اور ان کی دعا مقبول ہوتی ہے ۔حالانکہ یہ باتیں کسی دلیل صحیح سے ثابت نہیں پس یہ التجا کیونکہ جائز ہو سکتی ہے ۔واللہ اعلم بالصوب! ( سید محمد نذیر حسین، فتاویٰ نذیریہ جلد اول ص ۲۹)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب