سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) آنحضرتﷺ کے لیے یا کسی اور نبی یا ولی وغیرہ کے لیے علم غیب

  • 3862
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1241

سوال

(80) آنحضرتﷺ کے لیے یا کسی اور نبی یا ولی وغیرہ کے لیے علم غیب

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سوائے خدا کے آنحضرتﷺ کے لیے یا کسی اور نبی یا ولی وغیرہ کے لیے علم غیب اور ہر جگہ حاضر ناضر ہونا ثابت ہے یا نہیں اور در صورت نہ ہونے کے جو شخص سوا خدا کے کسی نبی یا ولی وغیرہ کے لیے علم غیب اور ہر جگہ حاضر ناظر ہونا ثابت کر ے، ازروئے قرآن و حدیث کے اس پر کیا حکم ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علم غیب اور حضوری ہر جا کی مخصوص ہے ساتھ اللہ تعالیٰ کے سوائے اس کے اور کسی میں خواہ نبی ہوں یا ولی یہ وصف حاصل نہیں، اور جو اعتقاد چیزوں کے ساتھ محیر خدا تعالیٰ کے رکھ، وہ مشرک ہے، حق تعالیٰ، سورۃ انعام میں فرماتا ہے:

﴿وَعِنْدَہٗ مَفَاتِیْحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُھَا اِلَّا ھُوَ﴾

’’یعنی اس کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی، نہیں جانتا ان کو مگر وہی۔‘‘

اور سورہ نمل میں فرمایا:

﴿قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ‎﴿٦٥﴾‏ النمل

’’یعنی کہو، نہیں جانتے، جتنے لوگ ہیں آسمانوں اور زمین میں غیب کو، مگر اللہ اور نہیں خبر رکھتے کہ کب اٹھاوے جائیں گے۔‘‘

علامہ محمد کروری فتاویٰ بزازیہ میں فرماتے ہیں:

((مَنْ قَالَ اَرْوََاحُ المَشَائخِ حَاضِرَة تَعْلَمُ یَکْفُرْ))

’’جو کہے کہ مشائخ کی ارواح حاضر ہیں، سب کچھ جانتے ہیں، وہ کافر ہے۔‘‘

علامہ سعد الدین شرح عقائد نسفی میں فرماتے ہیں:

((فَبا لجملة العلم بالغیب امر تفرد به اللّٰہ سبحانه لا سبیل الیه للعباد انتہی))

’’قصہ مختصر علم غیب خدا تعالیٰ کا خاصہ ہے، بندوں کی وہاں تک رسائی نہیں ہے۔‘‘

مولانا قاری شرح فقہ اکبر میں فرماتے ہیں:

((اعلم ان الانبیاء لم یعلموا المغیبات من الاشیاء الا ما اعلمھم اللّٰہ احیانا و ذکر الحنفیۃ تصریحا بالتکیر باعتقاد ان النبیﷺ یعلم الغیب لمعارضہ قوله تعالیٰ قُلْ لَّا یَعْلَمُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبِ اِلَّا اللّٰہ۔ انتہی))

’’نبی غیب چیزوں میں سے صرف اتنا ہی جانتے تھے، جتنا اللہ تعالیٰ ان کو معلوم کرا دیتے تھے، علماء احناف نے اس آدمی کو صاف طور پر کافر کہا ہے، جو اعتقاد رکھے، کہ نبیﷺ غیب جانتے تھے، کیونکہ یہ عقیدہ آیت قل لا یعلم فی السموت والارض الغیب الا اللہ الآیۃ کے برخلاف ہے۔‘‘۱۲

اور اسی طرح علامہ بیری نے حاشیہ شرح اشباہ والنظائر میں تصریح کی ہے۔ حررہ ابو الطیب محمد شمس الحق عفی عنہ۔

(ابو الطیب ۱۲۶۵ محمد شمس الحق) (سید محمد نذیر حسین)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 165

محدث فتویٰ

تبصرے