السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آمین بالجہر سے ناراض ہونا مسلمان کا فعل ہے یا یہودیوں کا؟ حدیث سے کیا ثابت ہے اور کسی امام یا عالم کے قول سے قرآن اور حدیث پر عمل نہ کرنے والا اور جو شخص پیغمبر صاحب کے حکم کو معیوب سمجھ کر خود نہ عمل کرے اور عمل کرنے والے کو برا جانے وہ ازروئے قرآن و حدیث کون ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باوصف اس امر کے کہ آمین بالجہر کہنا فعل نبوی ہے اس سے ناراض ہونا مسلمان کا کام نہیں ہے، اور حدیث کا حال اوپر بیان ہو چکا ہے، اور جو قول امام کا یا کسی عالم کا یقیناًخلاف قرآن اور حدیث کے ہو، اس پر عمل کرنا اور قرآن و حدیث کو چھوڑ دینا مسلمان کا فعل نہیں ہے، اور جو شخص پیغمبر صاحب کے حکم کو باوجود اس بات کے کہ یہ حکم نبوی ہے، معیوب سمجھے وہ شخص مسلمان نہیں ہے اور عالموں کو برا جاننا درست نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب