السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں کچھ لوگ ایسے پیدا ہو گئے ہیں، جو آنحضرتﷺ کو بھی وہابی کہتے ہیں، کیا ایسا کہنا جائز ہے۔ (مستری محمد یوسف گورچک)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے لوگ بہت ہی بے وقوف ہیں، اگر وہابی کا معنی عبد الوہاب نجدی کے پیرو ہوں تو اس کا حضورﷺ کے زمانہ میں نام و نشان بھی نہ تھا، اگر وہابی سے مقصد بے دین ہو تو کتنی بڑی جہالت ہے، اور اگر وہابی کے معنی وہاب والا یا اللہ والا لیے جائیں، تب بھی موزوں نہیں، حضورﷺ کو بعض کفار لہابی کہا کرتے تھے جس سے ان کا مقصد لا مذہب ہوتا تھا۔ مگر کیا کوئی مسلمان ایسا کہہ سکتا ہے، حضورﷺ کے زمانہ میں کوئی فرقہ نہیں تھا، نہ پارٹی بازی اور گروہ بندی تھی سب مسلمان مومن کہلاتے تھے اور قرآن و حدیث کے سوا کچھ نہ مانتے تھے۔ (اخبار اہل حدیث سوہدرہ جلد نمبر ۱۱ شمارہ نمبر ۱۵)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب