سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) جنات کی مخلوق اور دنیا میں ان کا وجود قرآن اور حدیث کی رو سے

  • 3827
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1827

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جنات کی مخلوق اور دنیا میں ان کا وجود قرآن اور حدیث کی رو سے ثابت ہے، اب قرآن و سنت کی روشنی میں مندرجہ ذیل سوالات کا جواب الاعتصام میں تحریر فرما کر ممنون فرمائیں؟

(۱) کیا انسان جنات کو اپنے کنٹرول میں کر سکتے ہیں؟

(۲) کیا جناب انسان کو قابو کر سکتے ہیں (جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ مردوں اور عورتوں پر جناب کا سایہ ہے (جن پڑتا ہے)؟

(۳) کیا جن انسان کے قابو میں آ جانے کے بعد انسان کی مشکلات میں کام آ سکتا ہے اور انسان پر جن کا قبضہ ہو جانے کے بعد کیا اس انسان کو کوئی ضرر یا نفع پہنچا سکتا ہے؟

(۴) کیا جناب پوشیدہ خبریں بتا سکتے ہیں؟

(۵) جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ مجھے جنات کا علم ہے یا جناب میرے قبضہ میں ہیں وہ کون ہے؟ اور وہ شخص جو اس مدعی کی بات پر اعتماد کرتا ہے وہ کون ہے؟ (ناظم جمیعت اہل حدیث کنجاہ۔ ضلع گجرات)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جواب (۱):۔۔۔ قرآن مجید میں ہے:

﴿رَبَّنَا اسْتَمْعَعَ بَعضُنَا بِبَعْضِ﴾ (الانعام)

’’جن کہیں گے اے ہمارے رب ہم نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا۔‘‘

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آدمی جنوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، مگر جن کو کنٹرول میں کرنے کا ذکر نہیں ہے۔

(۲) قرآن مجید میں ہے:

﴿کَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطَانُ مِنَ الْمَسَّ﴾ (بقرہ)

’’قیامت کے دن سود خوار اس طرح کھڑے ہوں گے جیسے آسیب زدہ کھڑا ہوتا ہے۔‘‘

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جن انسان پر اثرا نداز ہوتے ہیں۔

۳،۴،۵ تیسرے ، چوتھے اور پانچویں سوال کا جواب پہلے دو میں آ گیا ہے۔ (الاعتصام جلد نمبر ۱۹ شمارہ نمبر ۴۹)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 137

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ