السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا سفارش کرنا اسلام میں بالکل ہی ناجائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں ہر سفارش ناجائز نہیں ہے ، قرآن کریم عنوان باندھتا ہے:
﴿مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا﴾(النساء)
’’جو شخص اچھی سفارش کرے گا اسے اسی طرح کا حصہ ملے گا، اور جو بری سفارش کرے گا ویسا ہی ثمر بد پائے گا۔‘‘
ناجائز سفارش یہ ہے، خدا کی حدود اور سزاؤں کو ٹالا جائے، غلط کام کرایا جائے اور حق کے ابطال کی کوشش کی جائے وغیرہ اور اچھی سفارش یہ ہے مسلمان کا جائز حق دلایا جائے، اس سے دفع شر ہو جائز نفع رسانی کا عزم ہو، حضور ایسی جائز سفارش کے متعلق فرماتے ہیں: ((اِشْفَوُوْ تُوْجَرُوْا)) (جائز) شفارش کیا کرو،اجر پاؤ گے (بخاری مسلم) (مولانا عبد المجید سوہدری رحمۃ اللہ علیہ اخبار اہل حدیث سوہدرہ ۲۴ اگرشت ۸۱۹۵۶ شمارہ نمبر ۳۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب