السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ہاروت و ماروت فرشتے تھے یا شیطان؟ بعض علمائے کرام کہتے ہیں شیطان تھے۔ تفصیلاً بیان فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاروت و ماروت فرشتے تھے، چنانچہ قرآن مجید کی روشن اس بات کو واضح کر رہی ہے ارشاد ہے:
﴿وَمَا اُنْزَلَ عَلَی الْمَلَکَیْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَمَارُوْتَ﴾
اس آیت میں ﴿هَارُوْتَ وَمَارُوْتَ مَلَکَیْنِ﴾ سے بدل ہے۔ اور معنیٰ یہ ہے کہ اہل کتاب نے اس شے کی تابعداری کی جو بابل شہر میں دو فرشتوں ہاروت و ماروت پر اتاری گئی۔ اور جو شیطان کہتے ہیں وہ (لٰکِنَ الشَّیْطٰیْنَ) میں شیطان سے بدل بناتے ہیں، حالانکہ اگر اس سے بدل ہوتا، تو اس کے ساتھ ذکرہوتا، نیز کفراً وغیرہ صیغے جمع کے اس کے خلاف ہیں، غرض قرآنی روش صاف بتلا رہی ہے کہ ہاروت و ماروت فرشتے ہیں۔ (تنظیم اہل حدیث، لاہور جلد نمبر۱۷ ، شمارہ نمبر ۹)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب