السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
(لولاك لماخلقت الا فلاك) کی حدیث صحیح ہے یا نہیں
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(حدیث لولاك لماخلقت الافلاك) بھی اسرائیل ہے انجیل برنابا میں البتہ ذکور ہے مگر امام صفانی حقی نے ’’الدرالملتقط‘‘ میں موضوع قرار دیا ہے نیز حنفیہ کے مائبہ ناز فتاویٰ جواہر انصتادیٰ میں عبدالرشید نے بھی اس کو بے اصل قرار دیاہے یہ حدیث کتب طبقات رابعہ میں نظر آتی ہے مگر اس کا کوئی اعتبار نہیں واللہ اعلم۔
الراقم عبدالجلیل السامرودی ۱۹۵۴ء ۔ اخبار اہلحدیث دہلی جنوری ۱۹۵۵ء
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب