سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(10) سب سے پہلے خدا نے میرا نور پیدا کیا) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

  • 3792
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2901

سوال

(10) سب سے پہلے خدا نے میرا نور پیدا کیا) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 (اول ما خلق اللہ نوری) (سب سے پہلے خدا نے میرا نور پیدا کیا) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث زبان زد صوفیائے کرام ضرور ہے چنانچہ مکتوبات امام زبانی مجدد الف ثانی میں ونیز دیگر صوفیائے کرام نے بھی ذکر کی ہے مولود کی کتابوں میں علی الخصوص ذکر کی جاتی ہے ابن الجوزی کے رسالہ میلاد النبی میں ان لفظوں سے بھی بیان کیا ہے۔ (اول ما خلق اللہ نوری ومن نوری خلق جمیع الکائنات) بعض کتب میں مرقوم ہے۔ (انا من نور اللہ و المؤمنون نوری)یہ سب کی سب لوگوں کی تراشی ہوئی حدیثیں ہیں جن کی صحت قطاً ثابت نہیں بلکہ معمد (اول ما خلق اللہ القلم) کے صریح خلاف ہے اور اس حدیث سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ خدا کے نور سے جب پیداہوئے اور ایمان لانیوالے خدا کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے تو ا میں تجزی لازم آئی جو بالاتفاق درست نہیں۔ نفس نبوت کی قدامت حدیث

متی کنت نبیا فقال کنت نبیا و آدم لمنجدل بین الماء والطین

سے ثابت ہے ۔ قلم کا وجود بالاتفاق اول ہے۔ اس سے کہا گیا تھا لکھ: جواباً عرض کیا (ما کتب اللہ میاں نے اس سے کہا اکتب تقادیرالخلائق فکتب ماکان ومایکون)اس میں آپ کی نبوت سب کچھ آجاتی ہے۔

اس میں شک نہیں کہ نور کے متعلق جس قدر روایات وارد ہیں ثابت نہیں، ابن الجوزی کی طرف رسالہ میلاد النبی کی نسبت لوگوں نے کی ہے مگر یہ کسی متباع کا مخترعہ ہے یہ اس رسالہ سے بری ہیں ان کی شان اس متہم کی اخترا عاتی روایتوں کے بیان سے مبرا ہے۔مولنا عبدالجلیل سامرودی اخبار اہل ہدیث دہلی جنوری ۱۹۵۵ء

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 58

محدث فتویٰ

تبصرے