سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) دو یا تین شخص حج کرنے کی نیت رکھتے ہیں، لیکن اتنا سرمایہ نہیں کہ..الخ

  • 3767
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1088

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

دو یا تین شخص حج کرنے کی نیت رکھتے ہیں، لیکن اتنا سرمایہ نہیں کہ وہ حج کو جا سکیں حج جانے کی صورت کا یہ مشورہ کیا ہے کہ ہر شخص کسی امانت یا کسی محفوظ جگہ پر ہر ماہ برابر کا روپیہ جمع کرتے جائیں، جب ایک شخص کے حج کے خرچ کا روپیہ جمع ہو جائے تو قرعہ ڈال کر جس کا نام نکلے وہ سب کا روپیہ جمع کیا ہوا لے کر حج کو چلا جائے، پھر اسی طرح سب روپیہ جمع کرتے چلے جائیں، اسی طرح جائز ہوگا یا نہ؟ (محمد حسین شاہ جہاں پور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ صورت جائز ہے بشرطیکہ اس عرصہ میں مر جانے والا اپنی واجبی شرکت کے لیے وصیت کر جائے یا مال اتنا چھوڑ جائے جو بمعہ قرض ادا کیا جائے اور اگر آپس میں ایک دوسرے کو معافی کا وعدہ ہے تو وہ وعدہ معتبر رہے گا۔ واللہ اعلم (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۱۲)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 88

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ