السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو مسلمان مالدار صاحب نصاب اپنے مال کی زکوٰۃ نہ دے اور طاقت کے باوجود حج بیت اللہ کو نہ جائے تو کیا وہ مرتے دم یہودی یا نصرانی ہو کر مرے گا۔ (عبدالرؤف)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث مبارکہ میں یوں آیا ہے، جو شخص باوجود فرض ہونے وسعت رکھنے اور مانع نہ ہونے کے حج نہ کرے وہ چاہے یہودی ہو کر مرے یا عیسائی یہ خبر نہیں کہ وہ یہودی یا عیسائی ہو کر مرے گا بلکہ ایک قسم کی ناراضگی ہے، زکوٰۃ نہ دینے کا گناہ علاوہ ہے، جس کی بابت قرآن مجید فیصلہ کر رہا ہے: یَومَ یُحمٰی عَلَیها فِی نَارٍ جَہَنَّمَ فَتُکوٰی بَهَا جِبَاهَُم الایت۔ یعنی جو لوگ مال جمع کرتے ہیں اور زکوٰۃ نہیں دیتے، ان کا مال تپا کر ان کو داغ دیا جائے گا۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۰۸ طبع ہند ۱۳۷۲ہجری)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب