سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(69) نابالغی میں حج فرض

  • 3762
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1013

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

زید اپنے کم عمر لڑکے کو برائے حج اپنے ہمراہ لے گیا تھا، ہنوز وہ لڑکا نابالغ تھا، اس کا حج فرض ادا ہوا یا نہیں۔ اب وہ لڑکا جوان ہوگیا، مالدار بھی ہے، دوبارہ حج فرض ادا کرے یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نابالغ پر حج فرض نہیں قرآن شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ حج مستطیع، صاحب طاقت پر فرض ہے من استطاع الیہ سبیلا اس لیے نابالغ کے حج سے مفروضہ حج ادا نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم ۲۲جون ۱۹۴۳ء

تعاقب بر فتویٰ ۲۲ جون ۱۹۳۳ء

لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک عورت ایک لڑکے کے متعلق دریافت کرتی ہے ہل لہذا حج قال نعم ولک اجر، اگر بقول آپ کے اور آیت مبارکہ کے اس حج سے مفروضہ حج نہیں تھا تو پھر نفل کیسی؟ (محمد یحییٰ موضع کالیکاپور رنگپوری)

جواب:… اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حج کا ثواب ہوگا، جیسے نفل نماز کا اس سے ہمیں بھی انکار نہیں۔ انکار اس سے ہے کہ بعد حج بالغ متمول ہو جائے، تو حج اس پر فرض رہے گا۔ وللہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۰۱۰ طبع دہلی ۱۳۷۲ہجری)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 86

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ