السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کے پاس حج کے لیے خرچ کم ہے یعنی پورا خرچ موجود نہیں ہے اور اس کا خیال ہے کہ اس رقم سے کنواؤں کھدواؤں تاکہ سب مسلمان پانی استعمال کریں یہ کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کنواں کھدوا دینا زیادہ افضل ہے کیونکہ پورا زادِ راہ نہ ہونے کی وجہ سے اس پر حج فرض نہیں ہے اور سوال کے ذریعہ رقم پوری کر کے حج کرنا خدا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے خلاف ہے، اس لیے کنواؤں کھدوا دینا زیادہ اچھا ہے، یہ صدقہ جاریہ ہے۔ (اخبار اہلحدیث دہلی جلد۱ ش ۷ ص۱۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب