سوال: السلام و علیکم، میرا سوال ہے کہ کیا چار رکعت کی نماز(ظہر،عصر،عشا وغیرہ) کی تیسری رکعت میں پہلے تشہد کے بعدثنا"سبحانک اللہمّ وبحمدک"پڑھنا ضروری ہے؟؟ رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب: ثناء اور دعائے استفتاح پہلی رکعت میں ہی ہے۔ شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں: سوال ؛ كيا ہم تراويح كى ہر پہلى ركعت ميں دعاء استفتاح پڑھيں ؟
الحمد للہ:
جى ہاں دلائل كے عموم كى بنا پر نماز تراويح اور اس كے علاوہ ہر نفلى نماز كى ہر پہلى ركعت ميں آپ كے ليے دعاء استفتاح پڑھنى مشروع ہے.
قيام الليل كے متعلق جو خاص كر دعاء استفتاح وارد ہيں وہ درج ذيل ہيں:
تين بار:
لا الہ الا اللہ، اور تين بار اللہ اكبر.
ايك صحابى نے درج ذيل دعاء استفتاح پڑھى:
(الله أكبر كبيراً ، والحمد لله كثيراً ، وسبحان الله بكرة وأصيلاً )
تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" مجھے اس سے تعجب ہوا اور اس كے ليے آسمان كے دروازے كھول ديے گئے "
اور ايك دوسرے شخص نے يہ دعا استفتاح پڑھى:
( الحمد لله حمداً كثيراً طيباً مباركاً فيه )
تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" ميں نے بارہ فرشتوں كو ديكھا كہ وہ اسے اوپر لے جانے ميں ايك دوسرے سے جلدى كر رہے تھے "
اے اللہ تعريفات تيرے ليے ہيں، تو آسمان و زمين اور جو كچھ اس ميں ہے اس كا نور ہے، اور تعريفات تيرے ليے ہى ہيں تو آسمان و زمين اور جو كچھ ان ميں ہے اس كا نگہبان ہے، اور اے آسمان و زمين اور اس ميں جو كچھ ہے كے مالك سب تعريفات تيرى ہى ہيں، اور تيرى ہى حمد و تعريفات ہيں، تو حق ہے، اور تيرا وعدہ حق ہے، اور تيرا فرمان حق و سچ ہے، اور تيرى ملاقات بھى حق ہے، اور جنت حق ہے اور آگ بھى حق، اور قيامت بھى حق ہے، اور سب انبياء حق ہيں، اور محمد صلى اللہ عليہ وسلم حق ہيں، اے اللہ ميں تيرے ليے مسلمان ہوا، اور تجھ پر ہى توكل كرتا ہوں، اور تجھ پر ايمان لايا، اور تيرى طرف رجوع كيا، اور تيرى مدد كے ساتھ اپنے مدمقابل سے جھگڑتا ہوں، اور فيصلہ كے ليے تيرى طرف رجوع كرتا ہوں، تو ہمارا رب ہے، اور تيرى طرف ہى ہمارا لوٹنا ہے، ميں نے پہلے كيا ہے اسے بھى معاف كردے، اور جو بعد ميں كيا اسے بھى معاف كردے، اور جو پوشيدہ كيا اسے بھى اور جو اعلانيہ كيا اسے بھى بخش دے، اور تجھے اس كا مجھ سے زيادہ علم ہے، تو ہى مقدم ہے، اور تو ہى مؤخر، تو ميرا الہ ہے، تيرے علاوہ كوئى الہ اور معبود نہيں، اور تيرے بغير كسى نيكى كى طاقت نہيں.
اے جبريل اور ميكائيل اور اسرافيل عليہم السلام كے رب، آسمان و زمين كو پيدا كرنے والے، اور غيب اور حاضر كے رب، تو اپنے بندوں كے درميان اس فيصلہ كرنے والا ہے جس ميں وہ اختلاف كرتے ہيں، جس ميں اختلاف كيا گيا ہے اس ميں تو مجھے اپنى طرف سے حق كے ساتھ ہدايت نصيب فرما، بلا شبہ تو جسے چاہے صراط مستقيم كى طرف ہدايت ديتا ہے"
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم دس بار اللہ اكبر كہتے، اور دس بار الحمد للہ كہتے اور دس بار لا الہ الا اللہ كہتے اور دس بار استغفر اللہ كہتے، اور دس بار يہ دعا پڑھتے: