السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص پیشتر ادائے فریضہ حج مکہ معظمہ میں وفات پا گئے، اب اس کے حج کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حاجی حج کرنے سے پہلے مر گیا ہے، اس لیے دریافت کرنا چاہیے کہ حج کی طاقت اس کو اسی سال ہوئی تھی یا پہلے ہی سے تھے اگر اسی سال ہوئی تو خواہ وہ حج سے پہلے ہی مر گیا۔ اس کی طرف سے حج ادا ہوگیا کیونکہ اس نے اپنی طرف سے کوتاہی نہیں کی اور اگر پہلے سے اس کو طاقت تھی مگر سستی کی وجہ سے حج کو نہیں گیا تو فریضہ حج اس کے ذمہ باقی رہ گیا، اس کی جائیداد کی تہائی سے اور حج ہونا چاہیے یہ سب بھوج حاجی کے لڑکے کے ذمہ ہے اگر لڑکا بے پرواہی کرے تو اس کی مرضی۔ (عبداللہ امرتسری روپڑی ۱۳۵۷ہجری ۱۹۳۸ئ، فتاویٰ اہلحدیث روپڑی جلد۱ ص ۵۷۶)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب