السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کا لڑکا بیمار ہوگیا، اس نے نذر مانی کہ اللہ تعالیٰ اس کو صحت بخشے تو میں اس کو حج کے لیے ہمراہ لے جاؤں گا۔ لڑکی کی عمر دس بارہ برس کی ہے کیا اسی کو حج کے لیے ہمراہ لے جائے یا اس کے بدلے دوسرے کو بھی لے جا سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نذر جس طرح مانی ہے اسی طرح پوری کرنی چاہیے لڑکے کو ساتھ لے جائے۔ اگر وہ بالغ ہوتا تو اس کا فرض ادا ہو جاتا، اب اس کا نفل حج ہوگا۔ (عبداللہ امرتسری روپڑی، فتاویٰ اہلحدیث روپڑی جلد۲ ص ۵۸۵)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب