السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی شخص کے پاس مال وجہ حلال سے نہ ہو، لیکن وہ شخص مستطیع ہو تو اس پر حج فرض ہے یا نہیں اور ایسے شخص مستطیع کا اسی مال سے حج کرنا باعث ثواب ہوگا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص کے پاس مال وجہ حلال سے نہ ہو بلکہ وجہ حرام سے ہو، اور اسی مال حرام ہی سے وہ مستطیع ہو تو اس پر حج فرض نہیں ہے اور ایسے شخص کا مال حرام سے حج کرنا باعث قبولیت اور ثواب نہیں ہے۔
((قال رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم لا یقبل اللہ الا الطیب)) (رواہ الشیخان، مشکوٰة باب فضل الصدقة)
واللہ اعلم بالصواب کتبہ محمد عبدالرحمن المبارک کفوی عفی اللہ عنہ) ، (سید نذیر حسین)
(فتاویٰ نذیریہ جلد۲ ص ۱۲۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب