السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دو سو بیگہ زمین کے مالک پر حج فرض ہے یا نہیں؟ ایسا مقروض جو دو سو بیگہ زمین کو احد مالک ہے، اس پر حج فرض ہے یا نہیں اگر اس پر حج فرض ہے تو زمین بیع کر کے حج کرے یا رہن بھی رکھ سکتا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بسم اللہ الرحمن الرحیم، قرآن مجید میں حج کے لیے مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا، کی شرط ہے اور حدیث میں اس کی تفسیر زاد اور راحلہ کے ساتھ آئی ہے، یعنی خوراک اور سواری کا انتظام ہو سکے، تو اس پر حج فرض خواہ وہ زمین کی آمد سے ہو یا زمین کی فروخت سے یا کسی اور طریق سے، ہاں مروجہ گرد وجائز نہیں اور زمین کی آمد کم ہو جس سے گذارہ نہیں چل سکتا، بلکہ تنگی رہتی ہے تو اس صورت میں زمین کا ٹکڑے فروخت کرنے کا بھی حکم نہیں ہے۔ (عبداللہ امرتسری روپڑی، تنظیم اہلحدیث جلدنمبر۱۷ شمارہ ۱۳ ص ۵)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب