الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا فتوی ہے کہ اگر کبھی کبھار نوافل کی جماعت ہو تو جائز ہے لیکن اس پر دوام اختیار کرنے سے یہ عمل مکروہ اور بدعت بن جائے گا۔ یہی فتوی شیخ صالح العثیمین رحمہ اللہ کا بھی ہے۔ (مجموع الفتاوى23/414) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
محدث قتویٰ کمیٹی |