سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(101) آجکل جو مجالس میلاد قائم ہوتی ہیں۔کیا یہ جائز ہیں

  • 3670
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 966

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

آجکل جو مجالس میلاد قائم ہوتی ہیں۔کیا یہ جائز ہیں۔جواب مفصل  عنایت فرمایئں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجالس میلاد بدعت ہیں۔اور  ان کے بدعت ہونے میں کسی قسم کا کلام نہیں۔کیونکہ یہ دین میں نیا کام ہے۔اور دین میں نئے کام بدعت ہیں۔اس مقدمہ کا صغریٰ تو ظاہر ہے۔کیونکہ یہ مجالس آپﷺ اور صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین  اور تابعین اور تبع تابعین اور  آئمہ مجتہدین کے دور میں نہیں ہوتی تھیں۔اس کے علاوہ ان میں اور بہت سی برایئاں اور مفاسد موجود ہیں۔جن کو قرآن وسنت اجماع صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین  اور قیاس صحیح سے استنباط نہیں کیا جاسکتا۔تو یہ نیا کام ٹھرا۔اور کبری یہ ہے۔کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ نئے کاموں سے بچو کہ وہ بدعت ہیں۔اور ہر بدعت گمراہی ہے۔اور یہ بھی فرمایا بدترین کام نئے ہیں اور ہربدعت گمراہی ہے۔لہذا یہ بھی گمراہی ہے۔علماء نے اس کی تردید بہت سے رسائل تصنیف کیے ہیں اگر پوری تفصیل مطلوب ہو تو ان رسائل کا مطالعہ کریں۔واللہ اعلم

(کتبہ محمد عبد الرحمان المبارک فوری۔سید نزیر حسین۔فتاویٰ نزیریہ جلد1 ص231)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 365-366

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ