سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) دولہے کے سر پر پھولوں کا سہرا باندھنا؟

  • 3666
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 3762

سوال

(97) دولہے کے سر پر پھولوں کا سہرا باندھنا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

دولہے  کے سر پر  پھولوں کا سہرا باندھنا مباح اور جائز ہے۔یاغیر مباح و ناجائز ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سہرا باندھنا جائز ہے۔کیونکہ اصل علماء کے نزدیک اصل اباھت ہے۔لیکن بہتر ہے کہ نا باندھا جائے۔کیونکہ صحابہ  کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اورتابعین اور تبع تابعین کے دور میں اس کا ثبوت نہیں ملتا۔لہذا بدعت میں شامل ہے۔جیسے کہ تسبیح وغیرہ۔البتہ اس کا مرتکب صغیرہ یا کبیرہ گناہ میں  کا مرتکب  نہیں ہے۔حاجی قاسم۔

سہرے کو تسبیح پر قیاس کرنامع الفارق ہے۔کسی کام کو اس نظر سے دیکھنا چاہیے۔ کہ یہ اہل سنت کے افعال میں سے ہے۔ یا اہل بدعت اور اہل کفر کے اشعار میں سے اور یہ تو ظاہر بات ہے کہ سہرا ہندووں کی رسم ہے۔اورتسبیح مسلمانوں کا شعار ہے۔اور ہم کواہ بدعت اوراہل کفر کے شعار کے ساتھ تشبیہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔چنانچہ ملا علی قاری نے شرح فقہ اکبر میں اس کی تصریح کی ہے۔''ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اصل اشیاء میں اباحت ہے۔لیکن کوئی چیز جب اہل کفر کے ساتھ مشابہ ہوجائےتووہ ممنوع ہوجاتی ہے۔اگرچہ بعض احناف اباھت کے قائل ہیں۔کرخی ابوبکوغیرہ۔ اوراہل حدیث اشیاء میں اصل ممانعت سمجھتے ہیں۔اور اکڑ احناف توقف کے قائل ہیں۔سید محمد نزیر حسین

مسئلہ

شریعت کے واقف لوگوں پر مخفی نہ رہے کہ سہرا باندھنا مسلمانوں مین ہندوون کی رسم سے آیا ہے۔اور جو کفار کی رسوم اختیار کرے۔وہ اللہ کے نزدیک مبخوض ترین آدمی ہے۔آپﷺ نے فرمایا ہے کہ تین قسم کےآدمی اللہ کے نزدیک بد ترین  آدمی ہیں۔حرم مین الہاد کرنے والا۔اسلام میں جاہلیت کی رسمیں اختیارکرنے والا اورکسی مسلمان ۔اور آدمی کا ناحق خون کرنے والا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 362-364

محدث فتویٰ

تبصرے