سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(95) زکر والادت رسول اللہ ﷺ کے وقت جو مجلس مولد میں کھڑے ہوجاتے ہیں

  • 3664
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1076

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

ذکر ولادت رسول اللہ ﷺ کے وقت جو مجلس مولد میں کھڑے ہوجاتے ہیں تو یہ کھڑا ہونا باین اعتقاد کہ روح مبارک رسول اللہ ﷺ کی وہاں تشریف لاتی ہے اور آن حضرت ہر جگہ حاضر ناظر ہیں شرع میں کیا حکم رکھتا ہے اوربے اعتقاد اس امر کے کیا حکم رکھتا ہے۔؎


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قیام وقت زکر ولادت کے بغیر اس اعتقاد کے بدعت ہے اور ساتھ اس اعتقاد کے شرک ہے۔اس واسطے کہ صفت حاضر ناظر ہونے کی ہر جگہ میں سوائے اللہ تعالیٰ اور کسی میں پائی نہیں جاتی ہے۔جائے غور ہے۔کہ اگر مثلاً سو جگہوں میں ایک خاص وقت میں مجلس مولود کی ہو۔تو کسی طرح اسی وقت خاص میں ہر جگہ روح آپ کی تشریف لائے گی۔قاضی شہاب الدین دولت آبادی نے کتاب تحفۃ القضاۃ میں فرمایا ہے۔

''اور یہ جو سال بعد جاہل لوگ ربیع الاول کے مہینے میں اکھٹے ہوتے ہیں۔یہ بے اصل بات ہے۔اور پھر آپ کی ولادت کے وقت اٹھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔اور یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کی روح آتی ہے۔تو ان کا یہ عقیدہ شرک ہے۔اور چاروں  اماموں نے اس سے منع کیا ہے۔

اور قاضی نصیر الدین نے طریقہ السلف میں لکھا ہے۔

''آج جاہل  پیروں نے بہت سی باتیں ایجاد کر لی ہیں۔جن کا کتاب وسنت میں کوئی نام و نشان نہیں ملتا۔مثلا!آپﷺ کی ولادت کی زکر کے وقت اٹھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔اور سیرت شامی میں مذکور ہے۔

''آج بہت سے محبان کی عادت ہوچکی ہے۔کہ جب آپ کی ولادت کا زک سنتے ہیں۔توآپ کی تعظیم کے لئے کھڑے ہوجاتے ہیں۔اور یہ کھڑا ہونا بدعت ہےاس کا کوئی اصل نہیں ہے۔ (حررہ ابو الطیب محمد شمس الحق ۔سید محمد نزیر حسین فتاویٰ نزیریہ جلد 1 ص 215)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 359-360

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ