السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ جو کھانا اولیاء اللہ کی قبروں پر لے جا کر خواہ ایک یا دس یا بیس مساکین کو کھلادے۔اور مساکین وہاں پر موجودنہ ہوں یعنی وہاں نہیں رہتے ہیں۔محض اس غرض سے دوسری جگہ سے مساکین طلب کر کے قبور مذکورہ پر کھانا کھلانا کہ زیادہ ثواب کا موجب ہوگا درست ہے یا نہیں۔اگر منع ہے تو کہاں تک منع ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اولیاء اللہ کی قبر پر کھانا لے جانا اور مساکین کو دوسری جگہ سے بلا کر غرض مذکور سے وہاں کھلانا کسی شرعی دلیل سے ثابت نہیں اور جب یہ ثابت نہیں تو اس میں ثواب ہی کی امید نہیں ہے چہ جائے کہ زیادہ ثواب ہو، پس اس بے اصل اور محدث بات سے احتراز لازم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب