السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیاں اس مسئلہ میں کہ سالگرہ کرنا اس ہیت سے کہ اس میں گرہ وغیرہ نہ ڈالی جاوے۔جیسا کہ دستور ہے بلکہ فقط لڑکے کو نہلا کر نئے کپڑے پہنادیں اور کچھ شیئر فی مثل بتاشے وغیرہ بلادینے فاتحہ وغیرہ کے تقسیم کردیں جائز ہے کہ نہیں اگر جائز ہے تو کس دلیل سے اور اگر ناجائز ہے تو کس دلیل سے دلیل قرآن و حدیث سے ہو۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہماری شریعت محمدیہ میں سالگرہ کرنا پایا نہیں جاتا نہ ہمارے رسول کریمﷺ کے زمانے میں کسی کی سالگرہ کی گئی اور نہ صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کے زمانہ میں کئ گئی لہذا ممنوع ہے ۔فرعون مردود وسال گرہ کیا کرتا تھا فرعونی رسم ہے۔ (کتبہ محمد عبد الرحمٰن پنجابی سید نزیر حسین فتاوی نزیریہ ص 199)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب