السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اہل حدیث نمبر 1احناف دیوبند اور جماعت اہل حدیث کے عقائد میں مساوات ہے یا نہیں؟
نمبر 2۔تقلید کے معنی اگر بلادلیل بات ماننے کے ہیں تو علماء مقلدین جواپنے مسائل پردلیل لاتے ہیں وہ مقلد ہیں۔یا ٖغیر مقلد اگر وہ مقلد ہیں تو پھر ان کو مقلدین کیوں کہتے ہیں۔یا تقلید کے معنی یہ ہیں کہ کسی عالم کو حسن ظن کی بنا پر پیروی کرنا حالانکہ ہم مقلیدین کے نزدیک یہی معنی تقلید کے ہیں۔تو یہ معنی کر کے جماعت اہل حدیث بھی مقلد ہے۔کیونکہ وہ بھی اپنے اپنے مسائل دینیہ میں پیروکار ہیں۔اورصحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین اور تابعین بھی اپنے زمانے میں ایک دوسرے سے ہر ایک مسئلہ کی دلیل قرآن و حدیث سے دریافت نہیں کرتے تھے۔دیکھو آثار صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین پھر آپ لوگ مقلد کیوں نہیں ہیں۔اور ہم مقلد کیوں ہیں۔
نمبر3۔مذاہب اربعہ مقلیدین آپ کے نزدیک ناجیہ ہیں یا نہیں اگر ہیں تو پھر ان کو مشرک کیوں کہا جاتا ہے۔اور تقلید کو شرک فی الرسالت کیوں سمجھا جاتاہے۔(شیخ عبد الئی۔کھنٹیلوی جے پوری مدرسہ مصباح العلوم کھنڈ یلہ
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اہل حدیث ۔جواب نمبر 1۔بقول مولانا رشیداحمد گنگوہی صاحب گنگوہی مرحوم اہل حدیث اور مقلدین کے عقائد میں فرق نہیں ہے۔ملاحظ ہو فتاویٰ ر شیدیہ جلد دوم ص21)
2۔ان سب سوالوں کا جواب با ثواب مولانا نزیر حسین دہلوی کی کتاب معیا ر الحق میں ملتا ہے۔جس میں تصریح ہے کہ تقلید چار قسموں پرہے اول تقلید مطلق یعنی عام دوم تقلید شخصی یعنی ایک ہی عالم کی بات پر ہمیشہ عمل کرے۔سوم ایک ہی عالم کی بات کا ماننا وجوب شرعی سمجے چہارم۔اس عالم یا مجتہد کے فتوے کے مقابلے قرآن و حدیث کی نصوص کو چھوڑ دے قسم اول اوردوم جائز لکھی ہیں قسم سوم اور چہارم ممنوع
3۔تقلید کی چاروں قسموں مذکورہ بالاکو دیکھ کر خود ہی فیصلہ کریں کہ اہل حدیث کونسی تقلید کو شرک فی الرسالت یا شرک فی الوہیت کہتے ہیں۔(اہل حدیث امرتسر جلد 43 ش 39)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب