سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20) مولوی صاحب ہیں۔جو کہتے ہیں ہمارے چار مذہب ہیں کیا واقعی چار مذہب ہیں?

  • 3598
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1469

سوال

(20) مولوی صاحب ہیں۔جو کہتے ہیں ہمارے چار مذہب ہیں کیا واقعی چار مذہب ہیں?

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہاں ایک مکرانی مولوی صاحب ہیں۔جو کہتے ہیں ہمارے چار مذہب ہیں۔کیا واقعی چار مذہب ہیں۔ہم اہل حدیث (یعنی اصل اہل سنت) اُن سے خارج ہیں۔(ایضاً)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مولوی صاحب کو شدید غلطی ہوئی ہے۔مسلمانوں نے تو 73 مذہب بنا لئے ہیں۔چار مذہبوں والا اب معاملہ ختم ہے۔مخبر صادقﷺ فرما گئے ہیں میری امت بہتر فرقوں میں بٹ جائے گی۔ سبھی جہنم میں جایئں گے ہاں وہ فرقہ جو وماانا عليه واصحابيمیرے اور میرے صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین  کے مذہب پر قائم رہے گا۔وہ جنت میں جائے گا۔اسلام ایک ہی مذہب ہے۔جسے جماعت اہل حدیث نے اختیار کر رکھا ہے۔اصل اسلام قرآن کریم احادیث نبویہﷺ اور اجماع صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین  یا اجماع امت ہے کیونکہ صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین  فرمان  النبی ﷺ كنتم خير امةتم بہترین امت ہو کہ پہلے مخاطب جماعت اہل حدیث انھیں ہر  سہ اصل الاصول کی پابندی ضروری سمجھتی ہے۔اور یہ بات ہم نہیں کہہ رہے۔فقہاء حنفیہ خود  ہی کہہ گئے ہیں۔نور الانوار ص6 پر لکھا ہے۔

اعلم ان اصول الشرع ثلثة الكتاب والسنة واجماع الامة واصل الرابع القياس فما دام كان الحكم موجود في واحد من الثلثة لميحتج الي القياس 

ترجمہ۔یقین جانو کہ شریعت کے اصول تین ہیں قرآن کریم سنت رسول کریمﷺ اور امت کا کسی مسئلہ پر متفق ہونا ہاں چھوتھا اصول قیاس(اجتہاد فقہ)بھی ہے۔مگر جب تک کوئی شرع حکم پہلے تینوں اصولوں میں مل جائے۔توچھوتھے اصول قیاس کی طرف جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ہر مقلد بزرگوں کے اسی فرمان کو حرز جان بنالےتو تمام اختلافات ایک دن میں مٹ سکتے ہیں۔ہاں اگر مکرانی مولوی صاحب کی چاروں مذہبوں سے مراد حنفی۔شافعی۔مالکی۔حنبلی ہے تو یہ ارشاد بھی باطل ہے۔اس لئے کہ ان  ہر چہار مذاہب کے بعض قیاسات ہیں شدید اختلافات ہے اور کوئی کسی کی نہیں مانتا پھر وہ وہ مذہب اس کا کیسے ہوگیا۔مثلاً تین مذہب رفع الیدین آمین وغیرہ کے قائل ہیں مگر چوتھا مذہب نہ مانو پر عامل ہے۔تو یہ ہم  مذہبی کیا ہوئی یہ ہم مذہبی اور لا مذہبی کے الفاظ بھی خود ساکتہ ہیں۔مگران لوگوں پر بے حد تعجب ہے کہ جو کتاب وسنت پرچلنے والوں کو خارج از مذہب اور انہیں پس پشت ڈالنے والوں کو اصل مذہب والے قرار دے رہے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 105-106

محدث فتویٰ

تبصرے