سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(04) بعد نماز جمعہ چند مسلمانوں داخل ہو تو اُن کو دوبارہ جماعت؟

  • 3582
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 906

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر بعد ختم نماز جمعہ چند مسلمانوں داخل مسجد ہوں تو اُن کو نماز جمعہ بجماعۃ ثانیہ پڑھنا جائز ہے یانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز بلکہ واجب ہے۔

قال الله تعالي يا ايها لاذينامنوا اذا نودي للصلواة من يوم الجمعة فاسعو ا  الي ذكر الله الاية حديث الجمعة حق واجب علي كل مسلم في جماعة الا اربعة عبد او امراة اوصبني اومريض  (رواہ ابو دائود من حدیث طارق ابن شھاب (الصحابی الصغیر)

عن النبي صلي الله عليه وسلم ورواه الحاكم من حديث طارق هذا عن ابي موسي عن النبي صلي الله عليه وسلم وصححه غير واحد التلخيص الحبير

وجہ استدلال یہ ہے کہ نماز جمعہ جب فرض ہے اور اس کی شرط جماعت سہے جو حدیث بالا میں مذکور ہے تو دوبارہ جماعۃ جمعہ بھی اس دلیل سے ثابت ہے۔ہاں اگر اکیلا کوئی شخص بعد نماز جمعہ آوے تو بوجہ عدم شرط جمعہ ظہر پڑھے گا چنانچہ بعض روایات صنعاف میں صراحتاً بھی آیا ہے۔(ابو سعید محمد شرف الدین عفی عنہ مٹیا محل دہلی)

سوال۔زید کہتا ہے کہ نبی کریم ﷺ ہر نماز میں تکبیر تحریمہ کے بعد سکتہ فرماتے اور اس میں اللهم باعد بيني الخ(دعائے افتتاح) پڑھتے جیسا کہ کتب احادیث میں مذکور ہے لہذا عیدیں کی نماز میں بھی  تکبیر تحریمہ کے بعد دعائے افتتاح پڑھنی چاہیے۔اس ک بعدف تکبیر زوائد  بکر کہتا ہے کہ ایسا نہیں۔بلکہ اور تکبیر تحریمہ الزوائد متواتر بلا فضل کہنی چاہیں اوراس کے بعد دعائے افتتاح اس لئے کہ امام ابن القسیم ؒ زادالمعاد جلد  اول ص 124 میں نماز نبوی کا زکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔کہ

كان يبدا بالصلوة قبل الخطبة  فيصلي ركعتين يكبر في الاولي سبع تكبيرات متوالية بتكبيرة الافتتاح

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 85

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ