سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(175) صدقہ فطر کسی حالت میں معاف ہو سکتا ہے یا نہیں ۔

  • 3578
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1055

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دھان چاول وغیرہ سب چیزوں کی قمت گراں ہے، اکثر آدمی بھوکے رہتے رہتے قریب المرگ ہو گئے، صدقہ خیرات کرنا تو درکنار جان بچانا مشکل ہے، اور صدقہ فطر ادا کرنے میں معذور، کیونکہ چاول صاع کے حساب سے آٹھ آنے کے ہوتے ہیں، جس کو مہیا کرنے سے ہر شخص قاصر ہے، اب سوال یہ ہے کہ اس صورت میں صدقہ فطر معاف ہو سکتا ہے یا نہیں، اگر نہ ہو تو کسی طریقہ کو اختیار کرنے سے فرض نبوی بہ آسانی ادا ہو جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 صدقہ فطر ازروئے آیۃ کریمہ و احادیث صحیحہ فرض عین ہے، مگر جو شخص وسعت نہیں رکھتا، وہ بحکم قولہ تعالیٰ:   {لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا} معافی میں داخل ہے، مگر دانستہ محتاج نہ بنے۔ اللہ اعلم۔ (اہل حدیث ۱۵ اکتوبر ۱۹۳۳ء) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اولد ص ۴۷۶)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 293

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ