السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن شریف کی آیات پڑھ کر دھاگے میں دم کرنا جائز ہے۔یا نہیں۔اگرجائز ہے تو حدیث من عقد فقد سحرا وكما قال کا کیا مطلب ہے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو لوگ دھاگوں میں گرہ دے دے کر پڑھتے ہیں۔اور ٹوٹکے کرتے ہیں۔اُن کے متعلق قرآنی تعلیم یہ ہے۔
﴿ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَد﴾
ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے ایسے کاموں سے پنا ہ مانگنے کی تعلیم دی ہے۔ قرآنی آیات کو بھی اس طرح استعمال کرنا چاہیے۔جس طرح سلف سے منقول ہو۔ (فقط مفتی۔(فتاوی ستاریہ جلد نمبر 1 صفحہ 78)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب