سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(46) علماء کی تقاریر ٹیپ ریکارڈ کرنا

  • 3525
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1272

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گزارش ہے کہ آجکل ایک مشین کے زریعے علماء کرام کی تقاریر ٹیپ ریکارڈ کی جاتی ہے۔پھر یہ ٹیپ شدہ تقاریر علماء کی موجودگی میں یا بعدوفات عام لوگوں کو سنائی جاتی ہے۔بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ ناجائز ہے اور شرک ہے۔اورگانے بجانے کے مشابہ ہے۔سوال یہ ہے کہ تقریر کوٹیپ ریکارڈ کرنا اورپھر آگے لوگوں کوسنانا شرعاً جائز ہے یا نہیں۔؟اس کی شرعی حیثیت کیا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرک و کفر والی اس میں کوئی چیز نہیں پائی جاتی۔رہا جواز یاعدم جواز اس میں بھی قطعی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔کہ یہ ناجائز ہے۔کیونکہ نیک چیز کا کسی آلے کے زریعے سے ٹیپ ریکارڈ کرکے آگے پہنچانا بظاہر یہ اچھی چیز ہے۔اگر اس آلے کو نیکی میں استعمال کیا جائے تو اس کے جواز میں کوئی شبہ ہی نہیں۔مگرچونکہ وہ آلہ برُے ریکارڈ کا بھی زریعہ بنتاہے۔اس لئے اس کے متعلق کچھ تردد رہتاہے۔ہاں قرآن وسنت کے مطابق تقریر کو ٹیپ ریکارڈ کرکے لوگوں کو سنانا مفید اوراچھا ہے۔اس کو منع کہنے کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔سردست اس سے زیادہ اس مسئلہ پرکچھ نہیں لکھا جاسکتا۔حالات کے  تحت تفصیل پھر کسی موقع پر اللہ کو منظور ہوا تو ہو جائے گی۔ان شاء اللہ (حافظ عبد للہ امرتسری ۔تنظیم اہل حدیث جلد 18 ش 19)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 12 ص 133

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ