السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن مجید کی بعض سورتوں کے آخر میں جوابات صرف امام دے یا مقتدی بھی دے سکتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احادیث میں نص صرف قاری کے متعلق ہے قاری پر قیاس کر کے اگر سامع بھی جواب دے تو اس کی گنجائش ہے۔
(تحریر۔مولانا ابو البرکات احمد شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ)
(تصدیق ۔حضرت العلام مولانا حافظ محمد گوندلوی اخبار الاسلام گوجرانوالہ جلد نمبر 1 ش 23)
رسول اللہ ﷺ کا قول اور فعل دونوں امت کے لئے حجت ہیں۔
صلو كما رايتموني اصلي
قاری اورسامع دونوں کو شامل ہے۔قاری پر قیاس کرنے کی ضرورت نہیں۔لہذا ما عندی واللہ اعلم۔ (حررہ علی محمد سعیدی جامع سعیدیہ خانیوال)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب