السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قرآن مجید کا ثواب مردوں کو پہنچتا ہے۔؟ (حضرت مولنا مولوی عبد الواحد غزنوی ؒ کا فتویٰ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
الحمد لله رب العالمين 1۔وقال النبي صلي الله عليه وسلم انما الاعمال بالنيات وانما لكل امري ما نوي (بخاري)
قبرستان میں دعائے مغفرت کریں یاقرآن کریم پڑھیں۔تمہاری
نیت کے مطابق مردوں کو تقسیم ہوگی۔1۔البتہ مشرکوں اور منافقوں کو نہ ملیں گے۔مشرکوں کے بارے میں تو قرآنی حکم ہے۔
﴿مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَن يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوا أُولِي قُرْبَىٰ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ﴾
او ر منافقوں کے بارے میں فرمایا۔
﴿وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰ أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِ ۖ إِنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّـهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُوا وَهُمْ فَاسِقُونَ﴾
اور فرمایا!
﴿سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَهُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ لَن يَغْفِرَ اللَّـهُ لَهُمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ﴾
جب اللہ عزو جل کے رسول کی دعائے مغفرت ان کو نہیں پہنچ سکتی ہے۔تو ہماری دعا اور تلاوت کیونکر پہنچیں گے۔لہذا ان کے لئے نیت نہیں کرنی چاہیے۔کیونکہ وہ تو رب عزوجل کو برُے لگتے ہیں۔پھر ایمان دار جو اللہ کے ساتھ اس کو تعلق و محبت قلبی ہے۔)کیونکردعا سنے گا۔ (اخبار الاعتصام جلد 16 ش 7)
1۔دعا صحیح احادیث سے ثابت ہے قرآن پڑھنے کا مسئلہ ضعف پر مبنی ہے۔اور تقسیم محض قیاسات پر کتاب الروح الابن القیم سے تفصیل مل سکتی ہے۔(ع۔ح)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب