السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کتنے مال پر کتنی زکوٰۃ واجب ہے، اور کس کو دینی چاہیے، مال تجارت میں زکوٰۃ کا کیا طریقہ ہے؟
نفع پر ہے یا راس المال پر، مسجد یا مدرسہ میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شرعی حساب میں آج کل تخمیناً پچاس روپے کا ہے، مال تجارت میں بھی اصل مال میں فی سینکڑہ دو روپیہ آٹھ آنہ سال کی زکوٰۃ میں تملیک شرط کرتے ہیں، ان کے نزدیک مسجد اور کنویں پر زکوٰۃ کا صرف کرنا جائز نہیں، جو علماء زکوٰۃ میں محض نفع رسانی مراد رکھتے ہیں، ان کے نزدیک مدرسہ اور مساجد میں زکوٰۃ لگانا جائز ہے۔﴿اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ الخ﴾ (۲۵ رجب المرجب ۴۳ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۹)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب