السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ابو دائود وغیرہ میں جو احادیث ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے۔کہ تعلیم پر اجرت لینا منع ہے۔اس کا کیامطلب ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس حدیث میں یہ زکر ہے کہ ایک شخص نے استاد کو ایک کمان دی آپ نے فرمایا! اگر تو چاہتا ہے کہ مجھے آگ کی کمان پہنائی جائے۔تو قبول کر ابن حزم نے اس حدیث کو بوجہ انقطاع ضعیف قرار دیا ہے۔جن احادیث میں یہ زکر ہے۔قرآن کے ساتھ نہ کھائو اس کا یہ مطلب ہے۔قرآن پڑھ کر سوال نہ کرو۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ معلموں کو مشاہرہ کے طور پر کچھ روپے پیسے دیا کرتے تھے۔جیسے کہ محلی میں ابن حزم نے زکر کیاہے۔ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہاور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیت المال سے گزارہ کے لئے لیا کرتے تھے۔اور خلیفہ کا کام عبادت کی صورت میں ہوا کرتا ہے۔نماز پڑھانا۔امر بالمعروف نہی عن المنکر وغیرہ۔ (الاعتصام جلد نمبر 20 ش 44)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب