السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر ام القرآن قرآن میں شامل نہیں ہوسکتی۔تو اُم الانسان (حوا) انسان میں شامل نہیں ہوسکتی۔
اگر ام القرآن قرآن میں ہے تو اُم الانسان بھی انسان ہے۔
اگر اُم الانسان بھی انسان ہے تواُم القرآن بھی قرآن ہے۔تو قراءت سے منع کیا گیا ہے۔لہذا فاتحہ سے بھی منع کیا گیا ہے۔معلوم ہوا کہ فاتحہ کے بغیر نماز ہو جاتی ہے۔ (شیخ محمد یوسف ناظم اعلیٰ جمیعت اہل حدیث ہڑیہ شہر ضلع ساہیوال)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اُم القرآن قرآن کا حصہ ہے۔مگر قرآن ہونے سے یہ لازم نہیں آتا۔کہ امام کے پیچھے اس کو نہ پڑھا جائے۔کیوکہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔اورحدیث میں فاتحہ قرآن کے ہر حصہ کا عوض بن سکتی ہے۔مگر قرآن مجید کا کوئی حصہ فاتحہ کی جگہ بدل نہیں بن سکتا۔لہذا فاتحہ کو قرآن مجید کے دوسرے حصے پرقیاس کرنا درست نہیں ہے۔فاتحہ بے مثل سورۃ ہے۔قرآن مجید کی دوسری صورتوں کی طرح نہیں ہے۔واللہ اعلم (اخبار اہل حدیث الاعتصام جلد نمبر 28 ش 23۔24)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب