سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(137) لڑکا اپنے والدین کو زکوٰۃ دے سکتا ہے یا نہیں ۔

  • 3480
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1283

سوال

(137) لڑکا اپنے والدین کو زکوٰۃ دے سکتا ہے یا نہیں ۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 لڑکا اپنی زکوٰۃ والدین کو کھانا کپڑا بنانے ، قرض ادا کرنے کے لیے دے سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قرآن پاک میں ارشاد ہے:
﴿قُلْ مَا اَنْفَقْتُمْ مِنْ خَیْرٍ فِلِْوَالِدَیْنَ وَالْاَقْرَبِیْنَ﴾
اس آیت کے ماتحت ہر قسم کی خیرات ماں باپ کو قریبوں کو دینا جائز معلوم ہوتا ہے، مگر علماء کرام ماں باپ کو زکوٰۃ دینے سے مانع ہیں۔ (جلد۴۱۔ نمبر ۶۶ اہل حدیث)
شرفیہ:… آیۃ مذکور فی الجواب علاوہ زکوٰۃ کے ہیے، بحکم حدیث نبوی:
 ((انت ومالك لابیك رواہ ابن ماجه وطبرانی، جامع صغیر سیوطی، وحدیث نبوی ان اطیب ما اکلتم من کسبکم وان اولادکم من کسبکم)) (رواہ الترمذی والنسائی وابن ماجه) ((وفی روایة ابی داؤد والدارمی ان اطیب ما اکل الرجل من کسبه وان ولدہٗ من کسبه)) (مشکوٰة ص ۲۴۲ جلد ۲)
ثابت ہوا کہ بیٹے کا مال باپ کا مال ہے، تو پھر اپنی زکوٰۃ آپ ہی کھا جائے گا۔ زکوٰۃ ادا نہ ہو گی۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۶۶)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 270۔271

محدث فتویٰ

تبصرے