کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جس کے پاس مکان رہنے کا نہیں ہے، یا کپڑا پہننے کو نہیں ہے، یا کبھی کبھی اس کے پاس روز مرہ کا کھانا نہ رہتا ہو ہا جس کے پاس یہ سب چیزیں موجود ہوں، مگر قرض اس کے ذمہ زیادہ ہو تو ان سب صورتوں میں وہ زکوٰۃ لینے کے قابل ہے یا نہیں؟
ان سب صورتوں میں اس کو زکوٰۃ لینا درست ہے۔ واللہ اعلم بالصواب (حررہ سید شریف الدین) (سید محمد نذیر حسین) (فتاویٰ نذیریہ جلد اول ص ۵۰۴)
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ