السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جس کے پاس مکان رہنے کا نہیں ہے، یا کپڑا پہننے کو نہیں ہے، یا کبھی کبھی اس کے پاس روز مرہ کا کھانا نہ رہتا ہو ہا جس کے پاس یہ سب چیزیں موجود ہوں، مگر قرض اس کے ذمہ زیادہ ہو تو ان سب صورتوں میں وہ زکوٰۃ لینے کے قابل ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان سب صورتوں میں اس کو زکوٰۃ لینا درست ہے۔ واللہ اعلم بالصواب (حررہ سید شریف الدین) (سید محمد نذیر حسین) (فتاویٰ نذیریہ جلد اول ص ۵۰۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب