سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100) کیا مولود تاریخ عقیقہ سے قبل فوت ہوجائے تو اُس کے عقیقہ..الخ

  • 3444
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1220

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مولود تاریخ عقیقہ سے قبل فوت ہوجائے تو اُس کے عقیقہ کے لئے خریدے ہوئے جانور کو لواحقین فروخت کر سکتے ہیں یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں ہے۔

عن الحسن عن سمرة قال قال رسول الله رسول الله صلي الله عليه وسلم الغلام مرتهن بعقيقة تذبح عنه يوم السابع ويسمي ويحلق راسه رواه احمد والترمذي  (مشکواۃ باب العقیقہ ص 363)

نبی کریم ﷺ نے فر مایا! بچہ اپنے عقیقہ میں رہن ہوتا ہے۔ساتویں روز اسکی طرف سے ذبح کیا جائے اور ساتویں روز ہی اس کا سر مونڈا جائے اس حدیث سے ثابت ہوا کہ عقیقہ بچہ کی پیدائش سے ساتویں روز لازم ہوتا ہے۔

جو بچہ اس سے پہلے فوت ہو جائے اس کی طرف سے عقیقہ چونکہ لازم ہی نہیں ہوا لہذا اس کے لئے جو جانور خریدا گیا اس کو جس طرح چاہیں استعمال کریں۔شرعاً  کوئی حرج نہیں۔صدقہ کردیں تو بھی جائز ہوگا۔

(حافظ عبد القادر روپڑی۔تنظیم اہل حدیث لاہور جلد23 ش6)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 13 ص 198

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ