السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی مدرسہ میں کوئی معلم ہو اور مدرسہ والے اس کو زکوٰۃ میں سے تنخواہ دیں تو یہ جائز ہے یا ناجائز کیادینے والی کی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوٰۃ کی مد اہل مدرسہ کو الگ رکھنا چاہیے، تاکہ زکوٰۃ کی مد سے سید کو تنخواہ نہ ملے، کیونکہ سید کے لیے زکوٰۃ کا عامل بننا درست نہیں، چنانچہ ابو رافع کو جو آپ کا آزاد کردہ تھا، آپ نے منع فرما دیا، ملاحظہ ہو، مشکوٰۃ باب لا تحل له الصدقات ص۱۵۳ء اور درس و تدریس بھی تقریباً اسی حکم میں ہے، اس لیے احتیاط چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب